میرے اُستادِ معظم کا کلام

میرے اُستادِ معظم کا کلام

چھپ گیا اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الْعَظِیْم


اَہلسنت دیکھ کر ہیں باغ باغ

اور دشمن داخلِ نارِ جحیم


فکرِ سالِ طبع تھی دِل نے کہا

زیورِ اِیمانِ رَضوی لکھ رحیم

شاعر کا نام :- جمیل الرحمن قادری

کتاب کا نام :- قبائلۂ بخشش

دیگر کلام

صدقے میں ملتی ھے تیرے ولایت

بغداد کے مسافِر میرا سلام کہنا

بہارِ باغِ اِیماں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں

بس رہی ہے فضاؤں میں خوشبو

مظہرِ شان و شکوہِ مصطفیٰؐ مولیٰ علی

ہے دل میں عشقِ نبی کا جلوہ ‘ نظر میں خواجہ ؒ سما رہے ہیں

چوم کر سرکار بناؤں تاج آنکھوں سے ملوں

نہ گُل کی تمنّا نہ شوقِ چمن ہے

بندھی حجاز میں ایسی ہَوائے عبدؒ اللہ

ملکِ ولاء کے سیدوسلطان ہیں علی