۔اے نویدِ مسیحا دُعائے خلیل
نفرتوں کے گھنے جنگلوں میں شہا
عہدِ حاضر کا انسان محصور ہے
مشعلِ علم و اخلاق سے دور ہے
کتنا محبور ہے
اے نوید مسیحا
دُعائے خلیل
روک دے نفرتوں کی جو یلغار کو
پختگی ایسی دیں میرے کردار کو
آپ کا لطف و رحمت تو مشہور ہے
شاعر کا نام :- سید صبیح الدین صبیح رحمانی
کتاب کا نام :- کلیات صبیح رحمانی