بڑی شان والا مدینے کا والی
بڑے سے بڑا جن کے در کا سوالی
فرشتے بھی میری جبِیں چومتے ہیں
میں جب چوم لوں ان کے روضے کی جالی
جہاں میں انوکھا ہے ان کا مدینہ
زمانے میں ہے ان کی چوکھٹ نرالی
ملے ان کی رحمت کی خیرات سب کو
گیا کوئی بھی ان کے در سے نہ خالی
کہاں یہ حضوری کہاں میں ظہوریؔ
میں ادنےٰ سے ادنیٰ وہ عالی سے عالی
شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری
کتاب کا نام :- نوائے ظہوری