فرش والے ہی نہیں سرکارؐ کے دریوزہ گر

فرش والے ہی نہیں سرکارؐ کے دریوزہ گر

مہر و مہ بھی ہیں شہِؐ ابرار کے دریوزہ گر


ان کے ٹکڑوں پر پڑے ہیں ہم سے لاکھوں کاسہ لیس

بادشہ بھی ہیں مرے سرکارؐ کے دریوزہ گر


جس نے گھر کا گھر لٹایا سرورِؐ کونین پر

ہم ہیں اس آقاؐ کے یارِ غار کے دریوزہ گر


سیر چشمی ہے درِ سرکارؐ نے بخشی ہمیں

کس لیے پھر ہم رہیں اغیار کے دریوزہ گر


شہرِ طیبہ جو ہے مسکن سرورِؐ کونین کا

ہم ہیں اس کے کوچہ و بازار کے دریوزہ گر


غنچہ و گل نکہت افزائے جناں یوں ہی نہیں

ہیں سب ان کے گیسوئے خم دار کے دریوزہ گر


جن سے ہو وجداں پہ تنزیلِ مضامینِ ثنا

میرے مولا میں ہوں ان افکار کا دریوزہ گر


وجہِ تسکینِ مشامِ جان جو طاہرؔ بنے

لفظ مدحت کے ہیں اس مہکار کے دریوزہ گر

کتاب کا نام :- ریاضِ نعت

دیگر کلام

دونوں عَالم میں محمدؐ کا سَہارا مانگو

منتخب اشعار

مہر و مہ نے میرے آقا

لاثانی و لاثانی دلدار بڑا سوہناں

ارے ناداں! نہ اِترا داغِ سجدہ جو جبیں پر ہے

سرور و کیف میں ڈوبا ہو دیدہ دیدۂ دل

غالب ہے نُور محمد دا مہتاب دیاں چمکاراں تے

میں سَراپا ہوں غم، تاجدارِحرم

آتے رہے میخانے مری راہ گذر میں

یادوں میں وہ شہرِ مدینہ