فداہے سارا عالم اُس شہِ عالم کی عظمت پر

فداہے سارا عالم اُس شہِ عالم کی عظمت پر

ملائک ہرگھڑی مامورہیں جس شہ کی خدمت پر


بجا ہے جس قدر بھی ناز کر لے اپنی قسمت پر

ہوئی ہے حاضری جس کی درِ شاہِ رسالت پر


یہی ایمانِ کامل ہے نبی کو ٹوٹ کر چاہو

نچھاور جان و دل کر دو نبی کی آل و عترت پر


تنِِ شاہِ زمن سے ہے تعلق ارضِ طیبہ کو

فدا رضواں کی جنت کیوں نہ ہو طیبہ کی جنت پر


نہیں حسنِ عمل دامن میں میرے یا رسول اللہ!

یقیں تیری شفاعت پر ہے تکیہ رب کی رحمت پر


یہی اسلاف کا شیوہ ہے سر اس کا قلم کردو

زبانِ بد اگر کُھلتی ہے ناموسِ رسالت پر


کلامِ حضرتِ احمد رضا پڑھتے رہا کیجے

فصاحت ناز کرتی ہے شفیقؔ اُس کی فصاحت پر

شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری

کتاب کا نام :- متاعِ نعت

دیگر کلام

اتعلیٰ کہوں کہ اذکیٰ و اتقیٰ کہوں تجھے

اے نامِ مُحمّد صَلِّ عَلیٰ سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ

آیا مہ رمضان مبارک

دل کے حرا میں ‘ اپنے خدا سے

میرے ہمدم ناں روؤن توں مینوں ہٹا

جس پہ سرکار دوعالم کی نظر ہو جائے

تڑپدے رات دن رہنا تے اشکاں دی روانی ایں

محمد مصطفے آئے بہار آئی بہاراں تے

وہ نور برستا ہے دن رات مدینے میں

یہ دنیا میرے دل کی تم بسا دو یارسول اللہ