گلشن میں یہ بہار تمہاری نظر سے ہے
پھولوں پہ یہ نکھار تمہاری نظر سے ہے
اسلام کا وقار تمہاری نظر سے ہے
مسلم کا اقتدار تمہاری نظر سے ہے
آسُودہ ہر نگاہ تمہارے کرم سے ہے
دیں سب کا پائیدار تمہاری نظر سے ہے
اسلامیوں کی عزّت و ناموس و آبرو
آقائے نامدارؐ! تمہاری نظر سے ہے
باقی نہیں ہے جام میں روحانیت کی مَے
جتنا بھی ہے خُمار تمہاری نظر سے ہے
میخانہء الست کے ساقی تمہی تو ہو
تائبؔ بھی میگسار تمہاری نظر سے ہے
شاعر کا نام :- حفیظ تائب
کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب