حرصِ دنیا اے غلامِ سیّدِ ابرار چھوڑ
ہو جا وابستہ مدینے سے درِ اغیار چھوڑ
ہو نہ شیدائے رسولِ پاکؐ میں جن کا شمار
ایسے رہبر چھوڑ ایسے قافلہ سالار چھوڑ
لاج رکھیں گے سرِ محشر یقیناً مصطفیٰؐ
اے مسلماں تو نہ ہرگز دامنِ سرکار چھوڑ
صدق دل سے ہو جا شیدائی رسولِ پاک کا
نعتِ محبوبِ خدا پڑھ مدحتِ زردار چھوڑ
المدد یا مصطفیٰؐ لکھا ہے کشتی پر مری
اے تلاطم ہٹ پرے ہٹ راستہ منجدھار چھوڑ
چل کے اے دل دیکھ رشکِ خلد طیبہ کا چمن
طور کے کہسار ایمن کے گل و گلزار چھوڑ
آگیا ہے واپسی کا وقت چشمِ نم کے ساتھ
اے نگاہِ شوق طیبہ کے حسیں بازار چھوڑ
ایک ہو جا اے مسلماں زیرِ حُبِ شاہِ دیں
مشرب و مسلک کے جھگڑے باہمی تکرار چھوڑ
تو بھی احسؔن جمع کر مال و متاعِ آخرت
ترک کر زر کی ہوس فکرِ جہاں گھر بار چھوڑ
شاعر کا نام :- احسن اعظمی
کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت