اس کی قسمت پر فدا

اس کی قسمت پر فدا فرماں روائی ہوگئی

جس کو حاصِل کملی والے کی گدائی ہوگئی


بے کلی میں وہ سکون بخشا تمہاری یاد نے

کھِل گئی دل کی کلی غم سے رہائی ہوگئی


میں گرفتارِ بلا تھا ۔آفتوں میں تھا مگر

جَب پکارا آپ کو مشکل کشائی ہوگئی


منکشف مُجھ پر ہوئے جلوے خدائے پاک کے

جَب نبیؐ کے ذِکر سے دِل کی صفائی ہوگئی


شانِ محبوبی کے صدقے قرب کا یہ حال ہے

کہہ دیا اپنا جِسے اس کی خدائی ہوگئی


بے سَہاروں کو مبارک ہو سہارا مِل گیا

جلوہ گر دنیا میں ذاتِ مصطفائی ہوگئی


نامرادی مٹ گئی خالدؔ کی بر آئی مُراد

تیری رحمت سے تِرے در تک رسائی ہوگئی

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے

دیگر کلام

ہے یہ غریبِ حرف پہ احسانِ مصطفٰی

آئیے اس نور والی ذات کا چرچا کریں

ریس نئیں کر سکدا

انا سجدوں کی پوری ہو جبیں کو بھی قرار آئے

مانگ لو جو کچھ تمہیں درکار ہے

دل میں پیدا کیجیے ڈر کاتبِ تقدیر کا

غنچہ ِ نعت جو ہونٹوں پہ چٹک جاتا ہے

ترے در سے غُلامی کا ، شہا ! رشتہ پُرانا ہے

مٹانے شرک و بدعت سرورِ کون و مکاں آئے

حضور! ایسا کوئی انتظام ہو جائے