جابرؓ کہ تھے حضورﷺ کے اِک عبدِ با وفا

جابرؓ کہ تھے حضورﷺ کے اِک عبدِ با وفا

کرتے ہیں یُوں بیان وہ اک دن کا ماجرا


بیٹھے تھے کُل صحابہؓ کے جھرمٹ میں مصطفٰےﷺ

سب تک رہے تھے شوق سے چہرہ حضورﷺ کا


بس اِس طرف حضورﷺ کا حسن و جمال تھا

اور اُس طرف تھا چودھویں کا چاند پُر ضیا


ہم تک رہے تھے چاند کا حُسن و جمال بھی

اور پھر نگاہِ شوق سے چہرہ حضورﷺ کا


اب عشق و عقل دونوں ہی باہم تھے سامنے

دونوں کے نظریات میں کچھ اختلاف تھا


یہ عقل تھی کہ چاند کی کرنوں میں کھو گئی

اور عشق تھا کہ چہرئہ انور میں گم رہا


کیا چاند کا مقابلہ حُسنِ نبیﷺ سے ہو

جابرؓ نے سب صحابہؓ میں یہ بر ملا کہا


میرے نبیﷺ کے چہرئہ اقدس کے سامنے

ہے چودھویں کے چاند کا چہرہ بجھا بجھا

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی

دیگر کلام

سناؤں کسے اَور جا کر میں دردِ نہاں ربِ کعبہ

زندہ ذوق خالد و ضرار افغانوں میں ہے

دل نشیں ہیں ترے خال و خد یانبی

ڈوبتی ناؤ کو رحمت کا سہارا دے دے

آپ سے مل گیا ہے وقارِ جدا

تُو حبیبِ خدا خاتم الانبیاءؐ

فتح سرکار پہ شیطاں کی فغاں کو دیکھو

نور حضرتؐ کاجو طیبہ کے نظاروں میں نہ تھا

تِرا سایا دیکھوں

مرے حضُورؐ اُس اوجِ کمال تک پہونچے