جو شخص آپ کے قدموں کی دھول ہوتا نہیں

’’جو شخص آپ کے قدموں کی دھول ہوتا نہیں‘‘

عمل ہو کیسا بھی اُس کا قبول ہوتا نہیں


حضور آپ کو تسلیم جو بھی دل سے کرے

خدا کے فضل سے وہ بے اصول ہوتا نہیں


جو جان و دل سے نہ عاشق ہو سرورِ دیں کا

کبھی بھی نعت کا اُس پر نزول ہوتا نہیں


بلالِؓ حبشی یہی درس دے گئے ہم کو

سہیں نہ ظلم تو عشقِ رسول ہوتا نہیں


بہت حسین تھے یوسف مگر یہ سوچو ذرا

ہر ایک حُسن تو حُسنِ رسول ہوتا نہیں


درود جس کا وظیفہ ہو رات دن قائم

شاعر کا نام :- سید حب دار قائم

کتاب کا نام :- مداحِ شاہِ زمن

دیگر کلام

مسافروں کو منازل کے تاباں رستے دیے

میں مدینے میں ہوں حاضر وقت بھی اور بخت بھی

ہوتے نہ جلوہ گر جو شہِؐ مُرسَلیں کبھی

عشقِ احمد کا دیا دل میں جلائے رکھوں

مجھ کو درپیش ہے پھر مُبارَک سفر

اللہ نے پہنچایا سرکارؐ کے قدموں میں

طیبہ کے تاجدار نے دی زندگی نئی

میرا سوہنا عربی ڈھول

نعت ان کی خدا کی رحمت ہے

مدحتِ شافعِ محشر پہ مقرر رکھا