نعت ان کی خدا کی رحمت ہے

نعت ان کی خدا کی رحمت ہے

جیسے بیٹی خدا کی رحمت ہے


لب پہ ہر پل درود ہے ان کا

ہر گھڑی ہی خدا کی رحمت ہے


آپؐ کی مدحت و محبت میں

عمر گزری خدا کی رحمت ہے


اپنی صورت میں شاہِؐ عالم نے

ہم کو بخشی خدا کی رحمت ہے


قرب بخشے جو ان کے روضے کا

ایسی دوری خدا کی رحمت ہے


خاکِ طیبہ پہ ہے جبیں رکھی

یہ عطا بھی خدا کی رحمت ہے


عشقِ احمدؐ میں جو گزرتی ہے

زندگانی خدا کی رحمت ہے


دل کی نظروں سے دیکھیں اک جیسی

ان کی مرضی ، خدا کی رحمت ہے


روزِ اوّل سے تا ابد طاہرؔ

ان کی ہستی خدا کی رحمت ہے

کتاب کا نام :- ریاضِ نعت

دیگر کلام

غارِ حرا کی کالی چٹانیں

جو سامنے ہے مدینہ تو دیکھتا کیا ہے

ہر نام سے جو نام تقدس میں بڑا ہے

یہ دھڑکنوں کی درود خوانی کوئی اشارہ ہے حاضری کا

کوئی عارف کوئی صوفی نہیں ہے

کُل دا مالک کُل دا خالق، کُل نوں رزق پچاوے

صد شکر اتنا ظرف مری چشمِ تر میں ہے

اے بادِ صبا ان کے روضے کی ہوا لے آ

نہ میں باغی ہوں نہ منکر نہ نکوکاروں میں

شہِ عرشِ اعلیٰ سَلَامٌ عَلَیْکُمْ