مدینے کو جاؤں مِری جستجو ہے
پلٹ کر نہ آئوں یہی آرزو ہے
مدینے کے والی تِرا نام نامی
مِرا کل اثاثہ مِری آبرو ہے
تو خواہش سے اپنی کہاں بولتا ہے
کلامِ الٰہی تری گفتگو ہے
سنوارا نَظَر نے تری جس کو مولا!
کہاں اُس سے بڑھ کر کوئی خوبرو ہے
جلیل ! اُن کے دامن سے جو بھی جڑا ہے
وہی کامراں ہے ‘ وہی سرخرو ہے
شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل
کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی