معیارِ اہلِ دین ہےاُسوہ حضور ﷺکا

معیارِ اہلِ دین ہےاُسوہ حضور ؐکا

اور روحِ اصلِ دین ہے خُطبہ حضورؐ کا


جو کچھ بھی ہے جہاں بھی ہے سب ان کے دم سے ہے

یہ ساری کائنات ہے صدقہ حضور ﷺ کا


اللہ خود ہے واصفِ اوصاف مصطفےٰؐ

قرآن ِ پاک کیا ہے قصیدہ حضورؐ کا


سر مہ کروں میں آنکھوں کا قدموں کی دھول کو

پا جاؤں میں جو نقشے کفِ پا حضورؐ کا


کیا جانے کیسی ہوں گی وہ روشن بصا رتیں

دیکھا جنہوں نے خود رخِ زیبا حضور ؐ کا


اقباؔل دو گھروں کا پتہ دل پہ نقش ہے

کعبہ خدا کا گھر ہے مدینہ حضورؐ کا


معیار ِ اہلِ دین ہے اسوہ حضورﷺ کا

اور روحِ اصلِ دین ہے خُطبہ حضورﷺ کا

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

دو جگ وچ کھڑکیاں تاراں اَج ملناں ایں دونہہ یاراں

وہ منزلِ حیات ہے وہ جانِ انقلاب

مدینے والیا کر دے عطاواں

ہمیں نسبت ہے آقا سے یہ نسبت ہم کو کافی ہے

عشقِ احمد کا دیا دل میں جلائے رکھوں

شہنشاہؐ ِ کون و مکاں آ گئے ہیں

سبھی عکس تیری شبِیہ کے

راستے بھول گئے بانگِ درا بھول گئے

عِلم محمدؐ عَدل محمدؐ پیار محمدّؐ

مدحت سرائیاں ہوں جو دل کے دیار میں