نبیؐ کی نعت جب بھی گنگنائی

نبیؐ کی نعت جب بھی گنگنائی

سرور و کیف پایا انتہائی


زمین و آسماں مخلوق ، خالق

ہوئی شیدا تریؐ ساری خدائی


یہ دربارِ حبیبِ کبریاؐ ہے

یہاں کرنا ادب سے لب کشائی


کریں گے حشر میں بھی انشاء اللہ

شہِ کونینؐ کی مدحہ سرائی


مقامِ انتہا رُوح الامیںؑ کا

پڑائو آپؐ کا تھا ابتدائی


شہنشاہوں کو خاطر میں نہ لائوں

ملے گر آپؐ کے در کی گدائی


رسولِ ہاشمیؐ کے واسطے سے

ہوئی ذاتِ احد سے آشنائی


ملی دونوں جہاں کی کامیابی

جسے تقدیر تیرےؐ در پہ لائی


دکھائوں چاک میں اشفاقؔ سارے

اگر مل جائے بزمِ مصطفائی

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

دلِ محزوں میں یاد ِ مصطؐفےٰ ہے

لبوں سے اسمِ محمدﷺ کا نور لف کیا ہے

مدحت کے لئے لفظ مجھے دان کرو ہو

رُخ پہ رحمت کا جھومر سجائے کملی والے کی محفل سجی ہے

سبز گنبد کے مناظر دور تک

دیدار دا عالم کیا ہوسی

ریس نئیں کر سکدا

اے دلرباؐ اے دلنشیںؐ

عشقِ رسولؐ ِ پاک میں آنکھ جو اشکبار ہے

جس بندۂ مومن پہ ہے فیضانِ نبیؐ خاص