رُتبہ عالی شان ملا ہے
رُوحِ امیں دربان ملا ہے
خالق بھی ہے نازاں جس پر
عرش کو وہؐ مہمان ملا ہے
کیوں نہ اِترائیں قسمت پر
نبیوںؑ کا سلطانؐ ملا ہے
اشکِ ندامت لے کے گئے تھے
بخشش کا سامان ملا ہے
خاص کرم ہے اس اُمت پر
جس کو نبیؐ ذی شان ملا ہے
بخشش ہو گی ہر عاصی کی
مالک سے پیمان ملا ہے
دین ملا اشفاقؔ انہیؐ سے
اللہ کا عرفان ملا ہے
شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری
کتاب کا نام :- صراطِ خلد