ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا رحمتوں کی چلی

ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا رحمتوں کی چلی

بن کے موجِ کرم مصطفیٰ ﷺ آگۓ


حل میری ہوگئیں خودبخود مشکلیں

سارے عالم کے مشکل کُشا آگۓ


آگۓ آگۓ مصطفیٰ ﷺ آگۓ

آگۓ آگۓ مصطفیٰ ﷺ آگۓ


آمنہ کا مقدر سنوارا گیا

گود میں چاند جس کی اتارا گیا


حورو غلماں سلامی کو جھکنے لگے

پڑھتے رضوان صلِ علیٰ آگۓ


آگۓ آگۓ مصطفیٰ ﷺ آگۓ

آگۓ آگۓ مصطفیٰ ﷺ آگۓ


دونوں عالم کی قسمت بدلنے لگی

نور میں ساری کونین ڈھلنے لگی


خوش مقدر حلیمہ مبارک تجھے

گود میں تیری خیرالوریٰ آگۓ


آگۓ آگۓ مصطفیٰ ﷺ آگۓ

آگۓ آگۓ مصطفیٰ ﷺ آگۓ


بن گئی ہے زمیں رشک باغ جناں

سج گۓ آسماں کِھل اُٹھا گلستاں


مانگ لو رحمتیں کھول لو جھولیاں

دینے خیرات حاجت روا آگۓ


آگۓ آگۓ مصطفیٰ ﷺ آگۓ

آگۓ آگۓ مصطفیٰ ﷺ آگۓ


آج کوئی بھی صائم نہ خالی رہے

سب مرادیں ملیں ہر مصیبت ٹلے


مدنی آقا کی آمد کا صدقہ ملے

بھیک لینے کو ہم یا خدا آگۓ


آگۓ آگۓ مصطفیٰ ﷺ آگۓ

آگۓ آگۓ مصطفیٰ ﷺ آگۓ

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

بڑھ کر ہے خاکِ طیبہ

گناہوں سے مجھ کو بچا یاالٰہی

کوئی لمحہ بھی تیرے ذکر سے خالی نہ ہوا

ثنا کی خو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے

کیامیسر ہے ، میسر جس کو یہ جگنو نہیں

حرف تصویرِ تحیر ہے ،ادب مہر بہ لب

تو شاہِ لولاک نبیؐ جی

سچا ہے اور سچ کے سوا بولتا نہیں

فلک کا بھلا کیا تقابل زمیں سے

اوہنوں جان کہواں یا جان دی وی اُس سوہنے نوں میں جان آکھاں