میری محبت میرا حوالہ رب ہے رب

میری محبت میرا حوالہ رب ہے رب

غار ہوں میں اور اس کا اجالا رب ہے رب


مایوسوں محروموں گرتے پڑتوں کا

دَم ڈھارس امیّد سنبھالا رب ہے رب


انجاموں سے بھی آگے اس کا آغاز

سوچوں کی اونچائی سے بالا رب ہے رب


احساس و جذبات کا رابطہ رکھ اس سے

دکھ کی بولی سمجھنے والا رب ہے رب


سبحان ربی العظیم ہے اس کی ذات

اور سبحان ربّی الاعلیٰ رب ہے رب


میری روح میں دل میں ذہن میں آنکھوں میں

جس کی روشنیوں کا ہالہ رب ہے رب


جتنی تعریفیں کی جائیں کم ہیں کم

جس نے پیدا کیا اور پالا رب ہے راب


پہنوں اوڑھوں اسے مظفر صرف اُسے

میری پگڑی میرا دوشالہ رب ہے رب

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

مصیبت میں ہمیشہ رب عالم کو پکارا ہے

تُو ایک قلزمِ رحمت وسیع و بے پایاں

یارب مرے حروف میں ایسا کمال ہو

ہمہ دان و ہمہ جا

خُطبہ حجتہ الوداع

بادل کو شبنم کیا سمجھے

نہ کوئی رُسوخ و اَثر چاہیے

جس نے رکھی ہے ہمیشہ مِرے گھر بار کی لاج

ہیں زمیں فلک کی جو رونقیں

یہ جہاں ہے مبرّا کہاں حمد سے