آپ محبُوب خُدا ، یا مُصطفےٰؐ

آپ محبُوب خُدا ، یا مُصطفےٰؐ

ہو گیا دِل آپ کا ، یا مُصطےٰؐ


وہ حقیقت میں کہا اللہ نے

آپ نے جو کُچھ کہا ، یا مُصطفےٰؐ


آپ پر اور آپ کے فرمان پر

جان و دل سے ہم فدا، یا مُصطفےٰؐ


آپ کے نقشِ قدم پر ہم چلیں

آپ سب کے رہ نما ، یا مُصطفےٰؐ


والیان ِ ملک ، سلطاں ، تاجور

آپ کے در کے گدا ، یا مُصطفے


اُمّتوں میں افضل اُمّت آپ کی

آپ شاہِ انبیا، یا مُصطفےٰؐ


دینِ حق کی آپ نے تعلیم دی

آپ حق ہیں حق نما یا مُصطفےٰؐ


آپ ہی نے تو کِیا انسان کو

خود نگر خود آشنا یا مصطفےٰؐ


آپ پر ہیں ختم ساری عظمتیں

تھا ، نہ ہوگا، آپ سا یا مُصطفےٰؐ


ہر گھڑی مَیں آپ پر بھیجوں درود

دِل کہے ، صلِّ علیٰ ، یا مُصطفےٰؐ

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- کعبۂ عشق

دیگر کلام

وصف کیا لکھے کوئی اس مَہْبِطِ اَنوار کا

ممکن نہ ہو جب پیکرِ انوار کی تصویر

اسمِ نبی آٹھوں پہر وردِ زباں رکھا گیا

کرو رحمتاں ہُن عطا یا نبی

دل میں ہو میرے جائے محمد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم

چلو عاصیو غمزدو سب مدینے

محبوب کی قربت میں محب کا بھی پتہ ڈھونڈ

ریس نئیں کر سکدا

میرے لفظوں میں شمس الضحیٰ ہے

مرے لج پال کے جو چاہنے والے ہوں گے