آئے تھے ساری صبحوں کے سالار

آئے تھے ساری صبحوں کے سالار خواب میں

رہتا ہوں اس کے بعد سے بیدار، خواب میں


حاضر ہوا تھا زہر گنہ میں بجھا ہوا

تریاق دے گئے مرے سرکار خواب میں


سوتے میں بھی درود ہے میری زبان پر

تصویر بھی ہے آئینہ بردار خواب میں


اس ایک رات کا بڑا احسان مند ہوں

دروازے لیکر آگئی دیوار خوا ب میں


آنکھوں کی بھیڑ لگ گئی سارے وجود پر

دیکھا جو ان کو میں نے لگاتار، خواب میں


بیداریوں کے حبس سے پیچھا چھڑا لیا

گھر لے لیا ہے ایک ہوادار خواب میں


آتی ہیں انکی رحمتیں مجھ کو خریدنے

لگنے لگا ہے عشق کا بازار خواب میں


کتنا کرم ہے تجھ پہ مظفر، حضورؐ کا

تعمیر ہو گیا ترا کردار خواب میں

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- میرے اچھے رسول

دیگر کلام

سکونِ دل آرامِ جاں مل گیا ہے

نشانِ پائے محمدؐ جہاں جہاں دیکھا

جان اے جگ دی گھر آقاؐ دا

مدینے میں جو طیّارہ اُترتا یا رسول اللہ

وہ سرورِ کشورِ رسالت

گنبدِ سبز نے آنکھوں کو طراوت بخشی

رب نے بخشا جو تِری مدح و ثنا کا اعزاز

فُزوں ہیں رتبے میں شاہانِ

دِل ہے ذِکر ِ حضورؐ کے صَدقے

جس کا کوئی ثانی نہیں وہ نبی ہمارا ہے