بہجت کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
نزہت کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
کاسب کو کہا دوست خدا کا ہے نبیؐ نے
محنت کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
عزّت ملی ہر خادمِ بطحا کو جہاں میں
خدمت کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
آداب بزرگوں کے سکھاتا ہے یہی در
شفقت کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
کیا خوب زباں عرضِ ہنر کو ہے عطا کی
’’مدحت کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے‘‘
طاہرؔ کو شریعت بھی اسی در سے ملی ہے
طاعت کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
شاعر کا نام :- پروفیسر محمد طاہر صدیقی
کتاب کا نام :- طرحِ نعت