بجز رحمت کوئی سہارا یا رسول اللہﷺ

بجز رحمت کوئی سہارا یا رسول اللہﷺ

کرم کی بھیک پہ میرا گذارا یا رسول اللہﷺ


عجب تاثیر نام پاک میں رکھی ہے قدرت نے

زمانہ جھوم اٹھا جب بھی پکارا یا رسول اللہﷺ


اسے باغ ارم کی آرزو باقی نہیں رہتی

جو کر لے تیرے روضے کا نظارہ یا رسول اللہﷺ


ادھر ہو پیکر عصیاں ادھر ہو رحمت عالم

بھلا پھر ضبط کا کیسے ہو یارا یا رسول اللہﷺ


مجھے معلوم ہے اپنے عمل کی تنگ دامانی

فقط اک نام ہے لب پہ تمہہارا یا رسول اللہﷺ


ظہوری کو بھی تیرے نام لیواوں سے نسبت ہے

رہے نہ منتظر قسمت کا مارا یا رسول اللہﷺ

شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری

کتاب کا نام :- نوائے ظہوری

دیگر کلام

محمد دا سوہنا نگر الله الله

ان کا صدقہ قریب و دور ملا

نظر میں بس گیا ہے گنبد و مینار کا جلوہ

روز عاشور کی یہ صبح عبادت کی گھڑی

ہمارے چراغ اور تمہارے چراغ

ہے تیرا شان نبیاں تھیں اچیرا یا رسول اللہ

کیوں دروازہ دیکھوں کسی سکندر کا

کہیں بند میکدہ ہے کہیں جام چل رہا ہے

ہے ربط رہتا سدا حسن کے نزول سے ہے

نبی کی زیارت جسے ہو گئی ہے