دل و نظر کو سُرور آئے ، حضورؐ آئے
پہن کے پوشاکِ نور آئے ، حضورؐ آئے
گناہ گارو خوشی سے جھومو منائو عیدیں
شفیعِ یوم النشور آئے حضورؐ آئے
عطا کی بارش کرم کے موتی لُٹا رہی ہے
حبیبِ ربّ ِ غفور آئے حضورؐ آئے
وہ شاہِ بطحیؐ کہ جس کا خالق ہے اسؐ پہ نازاں
ہمارا بن کے غرور آئے حضورؐ آئے
جہالتوں کی مصیبتوں میں پڑی تھی دُنیا
وہ لے کے علم و شعور آئے حضورؐ آئے
شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری
کتاب کا نام :- صراطِ خلد