حاضر ہے درِ دولت پہ گدا سرکارؐ توجّہ فرمائیں

حاضر ہے درِ دولت پہ گدا سرکارؐ توجّہ فرمائیں

محتاجِ نظر ہے حال مرا سرکارؐ توجّہ فرمائیں


مَیں کر کے ستم اپنی جاں پر ، جاَءُوْکَ لبِ حق سے سُن کر

آیا ہوں بہت شرمندہ سا سرکارؐ توجّہ فرمائیں


میں کب آنے کے قابل تھا ، رحمت نے یہاں تک پہنچا یا

سرکارؐ پہ تن من جان فدا سرکارؐ توجّہ فرمائیں


آنسو آنسو ہے فریادی اور عرضِ کرم ہچکی ہچکی

دھڑکن دھڑکن دیتی ہے صدا سرکارؐ توجّہ فرمائیں


اِک میں ہی نہیں پوری امّت، ساری دنیا ، ساری خلقت

تکتی ہے رستہ رحمت کا سرکارؐ توجّہ فرمائیں

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

ذرّہ ذرّہ مسکرا کر آسماں بنتا گیا

یہ بات حقیقت ہے یہی میرا یقیں ہے

مرحبا عزت و کمالِ حضور

جب اتار دیتا ہوں، حرفِ نعت کاغذ پر

قبلہ و کعبہء ایمان رسول عربی

محمد عرش ول چلے ستارے مُسکرا اُٹھے

فضل ربِ العلی اور کیا چائیے

کروں آغاز اللہ کے نام سے

جشن آمد رسول اللہ ہی اللہ

سجےّ لولاک والا تاج تینوں