جشن آمد رسول اللہ ہی اللہ

جشن آمد رسول اللہ ہی اللہ

بی بی آمنہ کے پھول اللہ ہی اللہ


جب کہ سرکار تشریف لانے لگے

حور و غلماں بھی خوشیاں منانے لگے


ہر طرف نور کی روشنی چھا گئی

مصطفیٰؐ کیا ملے زندگی مل گئی


اے حلیمہ تیری گود میں آ گئے

دونوں عالم کے رسول اللہ ہی اللہ


چہرۂ مصطفٰے جبکہ دکھایا گیا

چھپ گئے تارے اور چاند شرما گیا


آمنہ دیکھ کر مسکرانے لگیں

حوا مریم بھی خوشیاں منانے لگیں


آمنہ بی بی سب سے یہ کہنے لگیں

دعا ہو گئی قبول اللہ ہی اللہ


شادیانے خوشی کے بجائے گئے

شاد کے نغمے سب کو سنائے گئے


ہر طرف شور صل علیٰ ہو گیا

آج پیدا حبیب خدا ہو گیا


پھر تو جبریل نے بھی یہ اعلان کیا

یہ خدا کے ہیں رسول اللہ ہی اللہ


ان کا سایہ زمیں پر نہ پایا گیا

نور سے نور دیکھو جدا نہ ہوا


ہیں کو عابدؔ نبی پر بڑا ناز ہے

کیا بھلا میرے آقا کا انداز ہے


جس نے رخ پر ملی وہ شفا پا گیا

خاک طیبہ تیری دھول اللہ ہی اللہ

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

ہم اپنی حسرتِ دِل کو مٹانے آئے ہیں

مظہرِ ذوالجلال میرے حضورؐ

اب جی میں ہے رہوں کہیں ابادیوں سے دور

مجھ کو مال و زر نہ گوہر چاہیے

مجھ پہ چشم عطا کیجئے

پردہ رُخِ اَنور سے جو اُٹھا شبِ معراج

اشکوں کو کوئے نور کا سجدہ عطا ہوا

پنجابی ترجمہ: نسِیما جانبِ بَطحا گذر کُن

ہر خیر بھلائی نیکی نوں کہہ دینا بدعت ٹھیک نہیں

ہیں مہر و ماہتاب کی ہر سُو تجّلیات