ہم پر کرم فرماتے رہنا
اپنے پاس بلاتے رہنا
اپنا تو بس کام یہی ہے
اپنی عرض سناتے رہنا
بگڑی بن جائیں گی باتیں
گیت نبی کے گاتے رہنا
سر رکھ کر ان کی چوکھٹ پر
سوئے بھاگ جگاتے رہنا
دل کی مرادیں بر آئیں گی
بزم نعت سجاتے رہنا
بعد فنا بھی نام رہے گا
ان کی دھوم مچاتے رہنا
غم کے بادل چھٹ جائیں گے
ان کو حال سناتے رہنا
ان کے نور کی باتیں سن کر
قسمت کو چمکاتے رہنا
صدقہ اپنی آل کا آقا
خواب میں آتے جاتے رہنا
سب کی بات بنانے والے
میری بات بناتے رہنا
آقا کی ہے فرض محبت
تم یہ فرض نبھاتے رہنا
پیارے نبی کی پیاری یادو
میرے دل میں آتے رہنا
عشق نبی کے جام نیازی
پیتے اور پلاتے رہنا
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی