جان ہیں آپؐ جانِ جہاں آپؐ ہیں

جان ہیں آپؐ جانِ جہاں آپؐ ہیں

وجہِ تخلیقِ کون و مکاں آپؐ ہیں


جا بہ جا آیتوں میں عیاں آپؐ ہیں

ہم جہاں دیکھتے ہیں وہاں آپؐ ہیں


بے بسوں کے وکیل آپؐ ہیں یا نبیؐ

بے شبہ حامیء بے کساں آپؐ ہیں


سخت ہے حشر کی دُھوپ مانا ، مگر

سر کے سائیں مرے سائباں آپؐ ہیں


ربّ نے کچھ بھی چھپایا نہیں آپؐ سے

واقفِ علمِ غیب و نہاں آپؐ ہیں


نعت گوئی کی دولت عطا ہو گئی

کتنے اشفاقؔ پر مہرباں آپؐ ہیں

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

رل خوشیاں یار مناؤ اللہ نے کرم کمایا

مصرعے سارے معرّا ہوں ، الگ سی لِکُّھوں

تُوں دو جگ دا سلطان کملی والڑیا

جب نام سے آقا کے میں نعرہ لگا اُٹّھا

ایسا تجھے خالق نے طرحدار بنایا

قصر دل کے مکیں یا نبی آپؐ ہیں

عالم ہے مشک بیز بہ عطرِ جمال گل

دیدِ شاہ کا مرہم گر بہم نہیں ہوگا

مجھے دَر پہ اپنے بُلا طَیبہ وا لے

زبانِ عاصی پہ نام تیرا