جب گرے، کوئی نہ آیا تھامنے
آبرو رکھ لی نبیؐ کے نام نے
کر رہا ہوں ذکر میں سرکارؐ کا
گنبدِ خضرا ہے میرے سامنے
میری آنکھوں میں ستارے بھر دیئے
شہرِ بطحا کی سہانی شام نے
منتشر تھے جو انہیں یکجا کیا
رحمتِؐ عالم کے اک پیغام نے
حشر میں سب کی مٹائی تشنگی
ساقیء کوثرؐ کے شیریں جام نے
ہے ظہوریؔ پر کرم محبوب کا
جو دیا ہے پیار خاص و عام نے
شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری
کتاب کا نام :- توصیف