کچھ ایسے صاحبِ اعزاز ہیں آپؐ

کچھ ایسے صاحبِ اعزاز ہیں آپؐ

زمین و آسمان کا ناز ہیں آپؐ


محبت ہی محبت آپ کا دیں

سراپا حُسن اور اعجاز ہیں آپؐ


ہمیشہ گونجنے والی جہاں میں

فلاح و خیر کی آواز ہیں آپؐ


بھرم آدم کا قائم آپ سے ہے

رگِ فطرت کا سوزو ساز ہیں آپؐ


ہوا اتمامِ نعمت آپ ہی پر

سعادت کی حدِ پرواز ہیں آپؐ


نہیں عقل و خرد کو دخل جس میں

وہ سربستہ جہانِ راز ہیں آپؐ


ہدایت آ پ پر ہے ختم تائبؔ

اگر تخلیق کا آغاز ہیں آپؐ

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

اگر عشقِ نبی میں ضم نہیں ہے

والضحیٰ میں کبھی رحمٰن میں آجاتے ہیں

نفرتوں کے گھنے جنگلوں میں شہا

آپ کے دَر کی عجب توقیر ہے

ہے ذِکر میرے لب پر ہر صبح و شام تیرا

تم ہو حسرت نکالنے والے

جو اسمِ گرامی شرفِ لو ح و قلم ہے

لَحد میں عشقِ رخِ شہ کاداغ لے کے چلے

ہوتا ہے عطا رزقِ سخن شانِ کرم ہے

مَیں پچھلے سال اِن دنوں شھرِ نبیؑ میں تھا