میں لاکھ برا ٹھہرا یہ میری حقیقت ہے
بس ایک ہی خوبی ہے سرکارؐ سے نسبت ہے
ہر کاسہء جاں بھر دے، اوقات سے بڑھ کر دے
خالی نہ کوئی جائے سرکارؐ کی عادت ہے
یہ دُھوپ ستاتی ہے تن من کو جلاتی ہے
اب گنبدِ خضریٰ کے، سائے کی ضرورت ہے
جب تمؐ سے ہوئی نسبت، مٹی سے بنے سونا
اس خاک کی عظمت بھی آقاؐ کی بدولت ہے
دکھ درد کے مارے کو اشفاقؔ یہ بتلا دو
یہ نام وظیفہ کر اس نام میں راحت ہے
شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری
کتاب کا نام :- صراط ِ نُور