نہ دنیا نہ جاہ و حشم مانگتا ہوں

نہ دنیا نہ جاہ و حشم مانگتا ہوں

فقط وہ نگاہِ کرم مانگتا ہوں


ہے مرنا یقینا مگر آرزو ہے

تِرے در پہ نکلے یہ دم ‘ مانگتا ہوں


نگاہوں میں ہوں سبز گنبد کے جلوے

اسے تکتے رہنا بہم مانگتا ہوں


سرِ حشر گردن جھکی جارہی ہے

رہے باقی اپنا بھرم ‘ مانگتا ہوں


درِ مصطفٰےﷺ پر حضوری کی خاطر

دلِ مضطرب چشمِ نم مانگتا ہوں

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی

دیگر کلام

رحمتوں والے نبی خیر الوریٰ کا تذکرہ

مدینے دے راہی میں تیرے توں صدقے

تصویرِ حسنِ بے نِشاں صلِّ علیٰ صلِّ علیٰ

اللہ اللہ مرے نبی دی سب توں شان نرالی اے

اک میں ہی نہیں اُن پر قربان زمانہ ہے

رحمت ہے دو جہان تے چھائی حضور دی

کرم مانگتا ہوں عطا مانگتا ہوں

میں کیسے عالِم اشیا سے ماورا سمجھوں

زمیں کا یہ مقدر ہے

جب بھی دیکھو در مصطفے پر ابر رحمت کے چھائے ہوئے ہیں