نبیوں کے سردار حبیبِ ربِ اکبر

نبیوں کے سردار حبیبِ ربِ اکبر

شان ہے جن کی انا اعطینک الکوثر


سب سے اعلیٰ سب سے اولیٰ نبی ہمارے

رحمتِ عالم، نورِ مجسم، شافعِ محشر


ان کی حیاتِ پاک کے یہ سب آئینے تھے

حضرات صدیق و عمر، عثمان و حیدر


محشر میں بس انہی کے ہاتھوں پیاس بجھے گی

انہی کو رب نے عطا کیا ہے حوضِ کوثر


کتبِ سماوی دیتی رہی ہیں ان کی بشارت

خبر انہی کی لاتے رہے سارے پیغمبر


انہی کی نسلِ پاک کی نورانی کڑیاں تھیں

فاطمتہ الزہرا و علی، شبیر و شبر


قرآں ان کا سب سے بڑا اعجاز ہے نظمی

وحیِ الہٰی جس کی صورت اتری ان پر

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

خوشبوئے گلستان نہ شبنم ہے معتبر

خدا کی حمد نعتِ مصطفیٰ ہے

میں صدقے شہر مدینے دے قربان مدینے والے دے

دنیا کی نہ کوئی حرص ہمیں رکھتے ہیں نہ ہم دنیا سے غرض

آپ کا نام نامی ہی نعت آپؐ کی

مرکزِ عدل و محبت آپ ہیں

ترا کرم ہے کہ میں سر اُٹھا کے چلتا ہوں

ما سوا اک آستاں کے آستاں کوئی نہ ہو

دامن در نبی پہ بیٹھا ہوں میں بچھائے

آپؐ کی نعتیں میں لکھ لکھ کر سناؤں آپؐ کو