پسند شوق ہے آب و ہوا مدینے کی

پسند شوق ہے آب و ہوا مدینے کی

عجب بہار صل علی مدینے کی


با متیاز و بہ تخصیص خواب گاہ رسولﷺ

قلوب اہل ولا میں ہے جا مدینے کی


صعوبتوں میں بھی اک راحت سفر کی ہے شان

جو یاد رہتی ہے صبح و مسا مدینے کی


علاج علت عصیاں کی فکر کیا ہو اسے

جسے نصیب ہو خاک شفا مدینے کی

شاعر کا نام :- مولانا حسرت موہانی

دیگر کلام

حرفِ مدحت جو مری عرضِ ہنر میں چمکا

چشم رحمت حضور فرمانا

شاہ کی توصیف ہر پل زینتِ قرطاس ہو

ان کے روضے پہ بہاروں کی وہ زیبائی ہے

حضور آپ کے آنے سے روشنی پھیلی

جو لوگ بن کے ادب دانِ مصطفیٰؐ اُٹّھے

ایسے مریض کا بھری دُنیا میں کیا علاج

قطرہ قطرہ درُود پڑھتا ہے

مداوائے رنج و اَلم چاہتا ہوں

خُدا کی بات بات اپنی زبانی کرنے آئے تھے