شان مولا کی مُصطفےٰ جانے

شان مولا کی مُصطفےٰ جانے

مُصطفےٰ کیا ہے یہ خُدا جانے


جب خُدا خُود ہے واصفِ احمد

پھِر کوئی کیسے دُوسرا جانے


جُز محمد کے کون ہے جگ میں

جو مِرے دَرد کی دوا جانے


شِرک ہے آپ کو خدا کہنا

وہ بھی کافر ہے جو جُدا جانے


کتنے پیغام بھیجتا ہوں اُنہیں

میں یہ جانوں یا پھر ہوا جانے


کا سہ حاؔکم ہے اپنے ہاتھوں میں

جانے سائل یا پھر عطا جانے

شاعر کا نام :- احمد علی حاکم

کتاب کا نام :- کلامِ حاکم

دیگر کلام

سرورِ ہر دوسرا شاہِ اُمم

جہڑا رسولِ پاکؐ تو قربان ہوگیا

بلند میرے نبی سے ہے

مایوسیوں کا میری سہارا تمہیں تو ہو

کیوں اسے حشر میں اندیشہء رسوائی ہو

دل میں ہو یاد تری گوشۂ تنہائی ہو

کرم آج بالائے بام آ گیا ہے

کرم مانگتا ہوں عطا مانگتا ہوں

ہر پاسے نورانی جلوے لائی موج بہاراں نیں

تذکارِ نبیؐ ہے مرے گفتار کی زینت