ذرّے ذرّے کو رہنمائی دی

ذرّے ذرّے کو رہنمائی دی

ساری دنیا کو پارسائی دی


آپؐ کا جب کبھی خیال آیا

یہ زمیں عرش پر دکھائی دی


زندگی کو نشاط کی منزل

ناخداؤں کو ناخدائی دی


ہر طرف شہد میں گھلی آواز

نُور میں تیرتی سنائی دی


آپ ؐ کا نام جب لیا میں نے

دُور تک روشنی دکھائی دی

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

انسان کو انسان بناتی ہے حدیث

خدا کا فضل ہے رحمت ہے بارھویں تاریخ

تصویرِ حسنِ بے نِشاں صلِّ علیٰ صلِّ علیٰ

اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو

تم پہ سَلام ِ کِر دگار

اللہ! مجھے حافِظِ قُراٰن بنادے

کُھل گئیں سرحدیں لامکانی تہِ آسماں آ گئی

یہ کہتی ہیں قضائیں زندگی دو چار دن کی ہے

جیہڑے پاسے وی ٹر جاواں سرکار نظر رکھدے

اُس چاہِ ذقن سے ہے مہِ مصر ضیا یاب