متفرق اشعار

اے کریم از ما جفا از تو وفا

اے رحیم از ما خطا از تو عطا


کارِ ما بدکاری و شرمندگی

کارِ تو ستاری و بخشندگی


الٰہی بہ عصیاں شدم در و حل

بہ جرمم گرفتی بہ عفوت بہ ہل


شدم قیدی بہ جرم وبے حیائی

رہائی یارسول اللہ رہائی


رہا کردی غزالے را ز دامے

عطا کن زیں بلا ما را رہائی


اہلِ سنت بہرِ قوالی و عرس

دیوبندی بہرِ تصنیفات و درس


خرچِ سُنی بر قبور و خانقاہ

خرچِ نجدی بر علوم و درسگاہ

شاعر کا نام :- مفتی احمد یار نعیمی

کتاب کا نام :- دیوانِ سالک

دیگر کلام

میں اس رات کی بے ازل

نشانِ کارواں بھی ہوگئے گُم

یہ پہلی شب تھی جدائی کی

کیسا چمک رہا ہے یہ پنجتن کا روضہ

ہے اوج پر آج ان کی رحمت بڑے خزانے لٹا رہی ہے

مارہرہ سے ناتا ہے اور مدینہ بھاتا ہے

غم کے بادَل چھٹیں قافلے میں چلو

خزاں کی شام کو صبح ِ بہار تو نے کیا

حجرہء خیر الورا، غارِ حرا

شبِ قدر