اک شہرِ مدینہ کی ہر بات نرالی ہے
ہر دن ہے بڑا روشن، ہر رات نرالی ہے
ہر ایک پیمبر کی عظمت بھی مُسلّم ہے
سرکارِ مدینہؐ کی پر ذات نرالی ہے
ہر عہد میں لوگوں نے نعتیں تو کہیں لیکن
حسّانؓ! کہی تو نے، ہر نعت نرالی ہے
اکنافِ دو عالم سے جاتی ہے جو آقاؐ کو
دن رات سلاموں کی سوغات نرالی ہے
ہر دور کے دانش ور مجبور ہیں کہنے پر
سرکارِ مدینہؐ کی ہر بات نرالی ہے
اس نوشۂ جنت کی بُرّاق چلی جس دم
اور ساتھ فرشتوں کی بارات نرالی ہے
کہ جلیل نکمّے کو پھر اذنِ ثنا بخشا
سرکارؐ کی شفقت کی برسات نرالی ہے
شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل
کتاب کا نام :- رختِ بخشش