اک شہرِ مدینہ کی ہر بات نرالی ہے

اک شہرِ مدینہ کی ہر بات نرالی ہے

ہر دن ہے بڑا روشن، ہر رات نرالی ہے


ہر ایک پیمبر کی عظمت بھی مُسلّم ہے

سرکارِ مدینہؐ کی پر ذات نرالی ہے


ہر عہد میں لوگوں نے نعتیں تو کہیں لیکن

حسّانؓ! کہی تو نے، ہر نعت نرالی ہے


اکنافِ دو عالم سے جاتی ہے جو آقاؐ کو

دن رات سلاموں کی سوغات نرالی ہے


ہر دور کے دانش ور مجبور ہیں کہنے پر

سرکارِ مدینہؐ کی ہر بات نرالی ہے


اس نوشۂ جنت کی بُرّاق چلی جس دم

اور ساتھ فرشتوں کی بارات نرالی ہے


کہ جلیل نکمّے کو پھر اذنِ ثنا بخشا

سرکارؐ کی شفقت کی برسات نرالی ہے

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- رختِ بخشش

دیگر کلام

کون کہتا ہے کہ جنت کا جمال اچھا ہے

پہلے درود پڑھ کے معطر زباں کرو

پائی نہ تیرے لطف کی حد سیّد الوریٰ

جن کو نبیؐ کی ذات کا عرفان مل گیا

مدینے دی ساری زمین الله الله

بات بنتی نظر نہیں آتی

کیا کریں محفلِ دِلدار کو کیونکر دیکھیں

سیاہیاں مجھ میں داغ مجھ میں

مرے محبوب تے لکھاں صلوٰتاں

جمالِ ذات کا آئینہ تیری صورت ہے