دو عالم کا تو ہی مسیحا ہے واللہ

دو عالم کا تو ہی مسیحا ہے واللہ

تو ہی سب کا ماویٰ و ملجا ہے واللہ


جو جسمِ مبارک سے مٹی لگی ہے

وہ عرشِ بریں سے بھی اعلیٰ ہے واللہ


نبی اللہ حی یرزق سے ثابت

تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ


جمالِ حبیب خدا کی بدولت

زمیں سے فلک تک اُجالا ہے واللہ


ہماری مصیبت یکایک ٹلی ہے

تمہیں جب کہ ہم نے پکارا ہے واللہ


حسیں گنبدِ خضریٰ کیا ہے اے احمدؔ؟

یہ عرشِ بریں کا عمامہ ہے واللہ

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

اے بِیابانِ عَرب تیری بہاروں کو سلام

تسلیم کر لئی جنہاں عظمت حضور دی

میری منزل کا مُجھ کو پتہ دے کوئی

مرے جذبوں کو نسبت ہے فقط اسمِ محمد سے

مرحبا ہزار مرحبا آگئے ہیں سیدِ زمن

تیری بڑی اچی سرکار سوہنیا

تصّور غیر ممکن رفعت و شان محمدؐ کا

میں جب درِ رسول پہ جا کر مچل گیا

کہوں کیاحال زاہد گلشنِ طیبہ کی نزہت کا

رحمتِ بے کراں مدینہ ہے