حبِ رسولؐ ، مدحت و قرآن جائے گا

حبِ رسولؐ ، مدحت و قرآن جائے گا

ہمراہ میرے بس یہی سامان جائے گا


راضی کرو حضورؐ کو چاہو اگر نجات

مانے اگر حضورؐ تو رب مان جائے گا


ایمان تو ہے نام ہی حُبِّ رسولؐ کا

جنت میں صرف صاحبِ ایمان جائے گا


لب پر درودِ پاک ہی جس کے سجا رہا

وہ قبر میں حضورؐ کو پہچان جائے گا


جو ان کی ذات پاک میں کرتا رہا کلام

اترے گا جب لحد میں تو سب جان جائے گا


کچھ بھی نہیں بچے گا یہ باور ہے دوستو

ہاتھوں سے گر حضورؐ کا دامان جائے گا


اپنی جلیل کاش سکونت وہیں پہ ہو

طیبہ سمٹ کے جس گھڑی ایمان جائے گا

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- رختِ بخشش

دیگر کلام

کاش ہم کو بھی مدینے کے نظارے ہوتے

جہاں میں آمدِ نورِ نبی پر

جی کردا ویکھاں اوہ نگری جتھے رحمت جھڑیاں لائیاں نے

چلو دیار نبیﷺ کی جانب

پھوٹی حرا سے نورِ نبوت کی روشنی

آں ذرّہ نوازِ من

مقبول دُعا کرنا منظور ثنا کرنا

جس سے تم روٹھو وہ برگشتئہ دنیا ہو جائے

فلک سے ہے ارفع زمینِ مدینہ

جو ہر عرض وجود خلائق اصل اصول کمالی