لو آیا نبی کا دیار اللہ اللہ

لو آیا نبی کا دیار اللہ اللہ

ملا ہے دلوں کو قرار اللہ اللہ


فضائے مدینہ ہے کتنی مُعطّر

دل و جاں پہ آیا نکھار اللہ اللہ


نہائے ہیں نُورِ خُدا میں ہمیشہ

مدینے کے لیل و نہار اللہ اللہ


فقط وہ ہی پہنچے ہیں عرشِ عُلی تک

مدینے کے ہیں تاجدار اللہ اللہ


ہو آل اور عترت کہ اصحاب اُن کے

دلوں کی ہیں دونوں بہار اللہ اللہ


کریں ناز اپنے مقدر پہ ہم بھی

غُلاموں میں ہو گر شُمار اللہ اللہ


ملے نقشِ نعلَینِ اقدس تو اُس پر

کروں جان اپنی نثار اللہ اللہ


گُنہ گار پر بھی کرم ہے خُدا کا

بنایا ہے مدحت نگار اللہ اللہ


جلیل اُنْ کی مدحت نگاری کے صدقے

بڑھا ہے ہمارا وقار اللہ اللہ

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- لمعاتِ مدحت

دیگر کلام

ذِکر حضورِ پاک ہے میرے لیے غذائے رُوح

وہ گھر وہ کوچہ وہ قریہ مکانِ رحمت ہے

نہ جانے کب سے ہے مجھ کو یہ انتظار حضورؐ

بارگاہِ نبوی میں جو پذیرائی ہو

رودادِ انبساط کا عنواں ہے تیری یاد

کبھی بادل کے رنگوں میں

جو تصّور میں رہا پیشِ نظر بھی ہوگا

مفلسِ حرف کو پھر رزقِ ثنا مل جائے

اُن کا روضہ نظر کے ہُوا سامنے

یانبی لب پہ آہ و زاری ہے