مرے سرکار کا دربارِ پُر انوار کیا کہنا

مرے سرکار کا دربارِ پُر انوار کیا کہنا

برستی ہے جہاں پر رحمتِ غفار کیا کہنا


سوالی بن کے آ جائو جو چاہو مانگ لو اُن سے

کسی کو بھی تو وہ کرتے نہیں انکار کیا کہنا


بتاتے غیب کی خبریں ہیں اُمت کو مِرے آقا

خدا کے فضل سے ہیں واقفِ اسرار کیا کہنا


وہی سارے جہاں میں نعمتیں تقسیم کرتے ہیں

اُنہیں رب نے بنایا مالک و مختار کیا کہنا


محبت سے عنایت سے مرے آقا مرے مولا!

بنائے آپ نے اپنے سبھی اغیار کیاکہنا


سجی ہے نعت تری ذکر سے سرکار کے آصف

ترے الفاظ کیا کہنا ترے اشعار کیا کہنا

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

راہیا سوہنیا مدینے وچہ جا کے تے میرا وی سلام آکھ دئیں

ہم سوئے حشر چلیں گے شہؐ ابرار کے ساتھ

اے محبِّ رونقِ عالمیں! ہو عطا تبسمِ مصطفٰی

شَدائد نَزع کے کیسے سَہوں گا یارسولَ اللہ

ہم پہ ان کی ہیں رحمتیں کیا کیا

فوجِ غم کی برابر چڑھائی ہے

ادب گاہِ دوعالم ہے یہاں دستک نہیں دیتے

دل ہے سفر ِ طیبہ کو تیار ہمیشہ

بس شہرِ سرکار کو جانا اچھا لگتا ہے

دل دلبر دلدار مدینے وسدا اے