ہم پہ ان کی ہیں رحمتیں کیا کیا
ہو رہی ہیں عنایتیں کیا کیا
صدقہ سرکار کی عطاؤں کا
ہم نے پائی ہیں راحتیں کیا کیا
گیت گاتے ہیں اپنے آقا کے
رب نے بخشی ہیں عزتیں کیا کیا
رب نے بخشا نبی کی امت کو
رنگ لائی ہیں چاہتیں کیا کیا
اسم محبوب کے تقدس پر
جگ نے واری ہیں دولتیں کیا کیا
صدقہ نعت نبی کا ہوتی ہیں
ہم پہ ان کی نوازشیں کیا کیا
میرے خوابوں میں ہی چلے آؤ
میں نے مانی ہیں منتیں کیا کیا
رب کے محبوب کے توسل سے
ہم کو ملتی ہیں نعمتیں کیا کیا
ہم بھی اک دن یہاں نہیں ہوں گے
ہم سے بچھڑی ہیں صورتیں کیا کیا
کوئی پوچھے مگر نیازی سے
کام کرتی ہیں نسبتیں کیا کیا
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی