میری بستی حجرہء پائے رسولؐ

میری بستی حجرہء پائے رسولؐ

میں بھی ہوں باشندہء پائے رسولؐ


اُن کے دروازے کا پتھر میرا سر

میرا جھومر ذرہء پائے رسولؐ


پہلی سیڑھی پر کھڑے ہیں آسماں

چڑھ رہا ہوں زینہء پائے رسولؐ


طے نہ ہو کیوں آخرت تک کا سفر

ہے سواری ناقہء پائے رسولؐ


کر رہی ہے زندگی میرا طواف

لے رہا ہوں بوسہء پائے رسولؐ


عشق و بینائی کی ہر دیوار پر

رکھ دیا آئینہء پائے رسولؐ


میں سماعت کے سوا کچھ بھی نہیں

سُن رہا ہوں نغمہء پائے رسولؐ


نقب یہ دنیا لگا سکتی نہیں

زندگی ہے قلعہء پائے رسولؐ


تاج پہنوں گا مظفر حشر میں

میں بھی ہوں دیوانہء پائے رسولؐ

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

مدینہ بس تمہیں اک آستاں معلوم ہوتا ہے

ذرّے ذرّے کی آغوش میں نور ہے

مرے آقا عطائیں چاہتا ہوں

جس کشتی کے ہیں احمدِ مختار محافظ

تاثیر اسی در سے ہی پاتی ہے مری لے

جہاں کا مرکزِ انوار ذرّہ ذرّہ ہے

مرحبا! مقدَّر پھر آج مسکرایا ہے

دل میں ہو میرے جائے محمد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم

دل میرا چھیڑی بیٹھا اے اج درد تے غم دیاں تاراں نوں

تیرے منگتے نے سب چنگے تے ماڑے یا رسول اللہ