نسیمِ صبح گفتار ابوبکر

نسیمِ صبح گفتار ابوبکر

شعاعِ مہر کردار ابوبکر


جہاں پاتا رہے گا نور جن سے

وہ قندیلیں ہیں افکارِ ابوبکر


زہے حلم و یقین و صدقِ صدیق

خوشا اخلاص و ایثارِ ابوبکر


بہر میداں فدا کاری کے جوہر

تھا کتنا تیز رہوارِ ابوبکر


تھے فاروق اور عثماں ان کے حامی

علی بھی دل سے تھے یارِ ابو بکر


امینِ دین و آئینِ رسالت

نگہدارِ فرامینِ رسالت

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

دیگر کلام

اشکوں کی چادر چہرے پر

جہاں بھی پہنچے ترا آستاں نظر آیا

بیشک میرے مولا کا کرم حد سے سوا ہے

مصطفیٰ کا دیار کیا کہنے

خدا کے حسن کا پُر نور آئینہ کیا ہے

ذِکر ہونٹوں پر ترا ہونے لگے

دیتا نئی حیات ہے عشقِ رسولِؐ پاک

مِرا تو سب کچھ مِرا نبی ہے

اُمَّتان و سیاہ کاریْہا

درود آپ کی نرمیِٔ صُلح جُو پر