تازہ امنگ جاگی دِل عندلیب میں

تازہ امنگ جاگی دِل عندلیب میں

دیکھی بہارِ جلوہ جو روضِ حبیبؐ میں


اُس کے سُرور ہی سے نہ نکلوں تمام عمر

اک بار ہو جو ان کی زیارت نصیب میں


ان دوریوں کو رنگِ حضوری عطا کریں

ہمت سفر کی اب نہیں باقی غریب میں


کردار بے مثال تو گفتار لاجواب

ہر وصف تھا کمال پہ حق کے حبیبؐ میں


دیکھی سَحر اذان بلالی پہ پھوٹتی

کیا بات تھی رسولِؐ خدا کے نقیب میں


فکرو نظر کو ملتی ہے تائبؔ وہیں جِلا

جو شہر ہے نہایا ہوا نور و طِیب میں

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

اب تو در پہ خدارا بلا لیجئے یا نبی تیرے دربار کی خیر ہو

اوّلیں آخریں ترے صدقے

حسرت بھرے دلوں سے ہم آئے ہیں لوٹ کر

جسے عشق شاہ رسولاں نہیں ہے

اِسی اُمید پہ تنہا چلا ہوں سوئے حرم

فلک سے درود و سلام آرہا ہے

دل مدینے کے تصور میں بہل جائیں گے

کالی کملی دی رکھ کے نشانی میں راہ دیکھاں مدنی دا

!بے رنگ سے دن رات ہیں اے سیّدِ ساداتؐ

جبینِ شوق بلاوے کے انتظار میں ہے