جانب خدا کی جب تلک مائل

جانب خدا کی جب تلک مائل نہ ہوں گے ہم

کتنی ہی ڈگریاں مِلیں کامل نہ ہوں گے ہم


ہر حال میں پکاریں گے ربِّ عُلا تجھے

حمد و ثنا سے تیری تو غافل نہ ہوں گے ہم


اِک در ہی کافی ہے ہمیں ربِّ کریم کا

ہرگز کسی کے در کے بھی سائل نہ ہوں گے ہم


ہر بار ہی یہ کہتے ہیں اور بھول جاتے ہیں

شیطان کی طرف کبھی مائل نہ ہوں گے ہم


اللہ مغفرت سے نوازے گا کس طرح

جب تک کہ خود بھلائی پہ عامل نہ ہوں گے ہم


دنیا ہی کے رہیں گے اگر ہم خیال میں

محشر میں منہ دِکھانے کے قابل نہ ہوں گے ہم


طاہرؔ! خدا کا ذکر تو ہے باعثِ نجات

معبود تیری ذات سے غافل نہ ہوں گے ہم

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

اے خدائے جمال و زیبائی

تُو نے مجھ کو حج پہ بُلایا

الٰہی! میں تیری عطا مانگتا ہوں

تو ہے مولا ایک

یہ اثر ثنا کا دیکھا، کہ حسیں فضا ہے بے حد

یہ روز شب کیا ہے یہ خزاں

خدائے کون و مکاں سب کا پاسباں تُو ہے

سرہے خَم ہاتھ میرا اُٹھا ہے

میرے احساس میں تو ہے مرے کردار میں تو

اے خدا! اپنے نبی کی مجھے قربت دے دے