اپنی اطاعت اپنی محبت مجھے بھی دو

اپنی اطاعت اپنی محبت مجھے بھی دو

در پر پڑھوں سلام اجازت مجھے بھی دو


آنکھوں سے اپنی دیکھوں بہاروں کی سرزمیں

ایسا نصیب، ایسی سعادت مجھے بھی دو


میری جبیں پہ آپ کے کوچے کی خاک ہو

یہ مرتبہ، یہ شان، یہ شوکت مجھے بھی دو


طیبہ کی وادیوں کی گدائی عطا کرو

جس کو نہیں زوال وہ دولت مجھے بھی دو


طیبہ نگر ہو اور مرے پا برہنہ ہوں

یہ فخر، یہ غرور، یہ عزت مجھے بھی دو

شاعر کا نام :- اختر لکھنوی

کتاب کا نام :- حضورﷺ

دیگر کلام

جا زندگی مدینہ سے جھونکے ہوا کے لا

پاک محمد کرم کما مینوں سدلَے روضے تے

مُحمد دے در دی پھبن الله الله

یا رب ترے حبیب کی ہر دم ثنا کروں

کیا ہے ہجر کے احساس نے اداس مجھے

کہیں بند میکدہ ہے کہیں جام چل رہا ہے

آپ کے قدموں پہ سر رکھنا مری معراج ہے

وہ روحِ عالم براہِ سدرہ

تمہارے مقدَّر پہ رشک آ رہا ہے

دل ہوا گھائل ز فرقت