چاند کی چھاتی چاک انگوریاں نیر بہائیں

چاند کی چھاتی چاک انگوریاں نیر بہائیں

ہات چھلا دیں بانجھ بکریاں دودھ دوہائیں


ڈوب گگن کی گودی میں سورج پھر آئے

پتھر بولے پیڑ چلے پشو شیش نوائے


جہاں جہاں جائیں کن کن دھرتی ہوئے سگندھت

ایک مسکان سے ہوں جن سادھارن پر پھُلّت


کون ہے یہ کس کا ورنن ہے نظمی بولو

کیسی پہیلی بجھواتے ہو مرم تو کھولو


کہیں نظمی جی یہ سب باتیں ان کی یاد دلائیں

نبین سردار کہائیں کرونا ندھی جو کہ سد پرش


نامِ محمد رکھا ہے رب نے ان کا نیارا

انہی کی مہما درشانے کو سرشٹ کیا جگ سارا


رب کے پریہ جگت کے رکھشک نبی رسول امام

سوامی کے چرنن میں نظمی کا شت شت پرنام

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

اے شہر مدینہ تو مقدر کا دھنی ہے

ہُن اتھرو نہیں اکھیاں نے ٹھلنے مدینے دا خیال آگیا

تریؐ سرزمیں آسماں چومتا ہے

میں مانگت ہوں آپ کے در کی رکھیو لاج بھکارن کی

قیامت کے دن اے حبیبِ خدا

یقین حاوی سا ہے گماں پر

کیا بات مری سرکاراں دی

آقاؐ کی ثنا مدحِ نبیؐ آیۂ توصیف

پھر تو لازم ہے تجھے تنگئِ داماں کا ملال

زندہ ذوق خالد و ضرار افغانوں میں ہے