کفر نے رات کا ماحول بنا رَکھَّا ہے
میرے سینے میں محمدؐ کا دِیا رَکھَّا ہے
وہ جو مل جائے تو بے شک مجھے جنت نہ ملے
عشق کو اَجر کے لالچ سے بچا رَکھَّا ہے
خواب میں وہ نظر آئے تو پھر آنکھیں نہ کھلیں
میں نے مدت سے یہ منصوبہ بنا رَکھَّا ہے
کوئی گمراہ ہو ‘ دَر ماندہ ہو یا مفلس ہو
اُس نے سب کے لیے دروازہ کھلا رَکھَّا ہے
اُس کی مِدحَت میں فرشتے ہیں ہم آواز مرے
عرش سے اُس نے مرا فرش ملا رَکھَّا ہے
و ہ مِلا ہے تو طلب مٹ گئی ہر نعمت کی
طاق پر اب تو مرا دَستِ دُعا رَکھَّا ہے
قُرب حاصل ہو جو اُس ذاتِ گرامی کا ندیم ؔ
یو ں سمجھ لو کہ وہیں قُربِ خدا رَکھَّا ہے
شاعر کا نام :- احمد ندیم قاسمی
کتاب کا نام :- انوارِ جمال