مدینے کی ساری زمیں محترم ہے

مدینے کی ساری زمیں محترم ہے

مکان محترم ہے مکیں محترم ہے


در مصطفے پر جھکی جو ادب سے

خدا کی قسم وہ جبیں محترم ہے


جہاں کملی والے کا ہے آستانہ

وہ عرش علی سے کہیں محترم ہے


رہا ہے محمد ﷺ کے قدموں کے نیچے

جبھی تو یہ عرش بریں محترم ہے


جہاں ذکر میلاد خیر البشر ہو

وہ گھر محترم وہ زمیں محترم ہے


ہوا جو نیازی محمد ﷺ کا منگتا

وہ شاہوں سے بڑھ کر کہیں محترم ہے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

ہے عجب نعت کا مقطع سے طلوع

روشن ہوئے کریمیِ پیغمبراں کے دیپ

نبیؐ کی نعت ہے بام غزل

بھل کے بدکاریاں تے سِیہ کاریا ں

کہیں ارضِ مدینہ کے علاوہ مِل نہیں سکتا

درِ رسولؐ پہ جا کر سلام کرنا ہے

ہم جبینوں کو درِ شاہ پہ خم رکھتے ہیں

پاسِ شانِ پیغمبر نعت کا ادب ملحوظ

بعدِ خدا بزرگ ہے عالم میں جس کی ذات

تیرا اِک اِک نقشِ طیّب عرش پر محفوظ ہے