شہرِ بطحا سے محبت ہو گئی

شہرِ بطحا سے محبت ہو گئی

اس کی چاہت میری عادت ہوگئی


جب بھی دل مچلا بلاوا آ گیا

مہرباں ہم پر بھی قسمت ہوگئی


آپ کی الفت سے دل آباد ہے

خوش نصیبی، اُن سے قربت ہو گئی


ذکرِ احمد جب کیا راحت ملی

اور میرے گھر میں برکت ہوگئی


رات بھر لکھتی رہی میں آیتیں

اور مرے آقا کی مدحت ہوگئی


آلِ زہرا کی غلامی مل گئی

کتنی اعلیٰ اُن سے نسبت ہوگئی


ناز پر اللہ کا احسان ہے

مجھ کو روضے کی زیارت ہو گئی

شاعر کا نام :- صفیہ ناز

کتاب کا نام :- شرف

دیگر کلام

حق سے بندوں کو ملایا آپ نے

رخ سے اب تو نقاب اٹھا دیجئے

تیری آمد پہ ہیں دلربا

صبح طیبہ میں ہوئی بٹتی ہے نعمت نور کی

تسکینِ روح و قلب کا نغمہ ہے نعتِ پاک

کوئی ثانی نہیں، محبوب ؐ بنایا ایسا

طواف اُن کا کرے بزرگی

مشک و عنبر میں ہے نہ چندن میں

وکّھ نے رُتبے میرے نبی دے

بڑا مبارک ہے آج کا دن کہ سرورِ کشورِ رسالتؐ